
زعفران
زعفران لاطینی میں Rocus Sativus ہندی میں کسیر عربی میں زعفران بنگالی میں جعفران اور انگریزی میں سیفران
کیسرکاپودا پیاز کی مانند ڈیڈھ فٹ اونچاہوتاہے۔جس کیجڑ نیچے پیاز جیسی ایک گانٹھ نکلتی ہے پتے گہرے سبز پیاز کی طرح لمبے گھنے اور ان کا رخ زمین کی طرف زیادہ ہوتاہے۔جڑ کے پاس کے پتوں کے کنارے باہر کی طرف مڑے ہوئے ہوتے ہیں ستمبر اور اکتوبر میں پھل لگتے ہیں جوکہ بیگنی رنگ کے گچھوں میں دو سے تین ایک ساتھ بڑے خوبصورت معلوم ہوتے ہیں اس کی پنکھڑیاں چھ حصوں میں تقسیم ہوتی ہے اور اس میں کیسر کی تین تریاں نکلتی ہیں جو مادہ کیسر سے حاصل ہوتاہے ۔پھول نیم شگفتہ حالت اتار لئے جائیں ۔اس حالت میں پنکھڑیاں تقریباًلپٹی ہوئی ہوتی ہے۔لیکن سورج نکلنے پر پردہ کھل کر چپٹی ہوجاتی ہیں ۔یہ نیم وا پنکھڑیاں اتارتے ہی ان چھلنیوں میں ڈال دی جاتی ہیں جن کے نیچے نہایت مدھم آنچ ہوتی ہے۔اورا س طرح یہ نرم آنچ پرخشک ہوکروہ شکل اختیار کرلیتی ہیں جس کو ہم بازار سے خریدتے ہیں
یہ کشمیر میں پام دکشن میں عموماً4300ہزار فٹ کی بلندی پر اور کوئٹہ کے گرد و نواح میں اس کے علاوہ اٹلی سپیس فرانس ایران پرتگال ترکی اور چین وغیرہ میں ہوتا ہے۔
مزاج
گرم درجہ دوم۔۔۔خشک دوجہ اول
افعال
مدربول وحیض محلل ،جالی،مقوی قلب و دماغ اور جگر مقوی بدن محرک باہ
استعمال بیرونی
زعفران کو بعض اورام خصوصاًورم جگر ورم رحم کوتحلیل کرنے یا بعض ادویہ کی اصلاح کی غرض سے شامل کرکے ضماد کرتے ہیں ضعف بصر میں تنہا یا دوسرا ادویہ کے ہمراہ کھرل کرکے آنکھوں میں ڈالتے ہیں مدربول ہونے کی وجہ سے اس کا ریشہ احلیل یعنی پیشاب کی نالی میں رکھنے سے پیشاب جاری ہوجاتاہے۔ادارحیض کے لئے بھی فرزجہ کرتے ہیں ۔

